ضلع مجسٹریٹ جموں ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے سی ای او کے طور بھی کام کریں گے

جموں، 19 جولائی (یو این آئی) جموں و کشمیر حکومت نے ہفتہ کو ضلع مجسٹریٹ جموں سچن کمار ویشیا کو ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ کٹرہ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا اضافی چارج بھی سونپا ہے۔
ایک سرکاری حکمنامے کے مطابق سچن کمار ویشیا اپنے فرائض کے علاوہ ویشنو دیوی شرائن بورڈ کے سی ای او کا چارج بھی سنبھالیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتظام موجودہ سی ای او انشول گرگ (آئی اے ایس) کے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے)، مسوری میں ڈیپوٹیشن کی مدت کے لیے کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سال 2013 بیچ کے آئی اے ایس افسر انشول گرگ کو 21 جولائی سے 16 اگست 2025 تک ڈیپوٹیشن کے لیے نامزد کیا گیا ہے اس مدت کے دوران ویشیا، 2015 بیچ کے آئی اے ایس افسر (اے جی ایم یو ٹی کیڈر) شرائن بورڈ کے کام کاج کی نگرانی کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

پہلگام معاملہ پر پارلیمنٹ میں دو دن ہو بحث: کانگریس

نئی دہلی، 18 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد شروع ہونے والے آپریشن سندور کے مختلف پہلوؤں پر بحث کے لیے پارلیمنٹ میں کم از کم دو دن کی بحث کی جانی چاہیے۔
پارٹی نے آج یہاں کہا کہ اس معاملے نے پورے ماحول کو گہرائی سے متاثر کیا ہے۔ ملک کا ہر شہری اس کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے کر حقیقت جاننا چاہتا ہے، اس لیے اس معاملے پر پارلیمنٹ میں وسیع پیمانے پر غور کیا جانا چاہیے۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا ’’جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے پر ہمیں کم از کم دو دن کی بحث و مباحثہ کرنا ہوگا۔ ہمارے سامنے کئی اہم امور ہیں جن پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ، آپریشن سندور، پاکستانی فضائیہ کے آپریشنز میں چین کا رول اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعوے ایسے اہم امور ہیں جن پر پارلیمنٹ میں بحث ہونے کی ضرورت ہے۔ کانگریس پارٹی اور انڈیا الائنس کا خیال ہے کہ ان امور پر گہرائی سے بات چیت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں اس معاملے پر بحث کا جائز اور ضروری مطالبہ کر رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

نیا ہندوستان اپنے دشمنوں کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا:وزیراعظم نریندر مودی

سرینگر: ۸۱،جولائی : وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ نیا ہندوستان اپنے دشمنوں کو سزا دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا۔انہوںنے کہاکہ یہ ایک نیاہندوستان ہے،جو زمین اور آسمان دونوں سے افواج کو متحرک کرتا ہے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کے موتیہاری میں آپریشن سندور کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک نیا ہندوستان ہے، ایک ایسا ہندوستان جو دشمنوں کو سزا دینے میں کوئی کسرباقی نہیں چھوڑتا ہے،جو زمین اور آسمان دونوں سے افواج کو متحرک کرتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہ بہار کی سرزمین سے تھا کہ اس نے آپریشن سندور شروع کرنے کا عزم کیا تھا۔ وزیر اعظمنے تصدیق کی کہ آج اس آپریشن کی کامیابی پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے موتیہاری میں7000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور قوم کے لیے وقف کیا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بہار چمپارن کی سرزمین ہے، ایک ایسی سرزمین جس نے تاریخ کو شکل دی ہے۔ تحریک آزادی کے دوران اس سرزمین نے مہاتما گاندھی کو ایک نئی سمت دی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسی سرزمین سے حاصل ہونے والی تحریک اب بہار کے نئے مستقبل کی تشکیل کرے گی۔ انہوں نے تمام حاضرین اور بہار کے لوگوں کو ان ترقیاتی اقدامات کے لئے مبارکباد پیش کی۔ وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ 21 ویں صدی تیزی سے عالمی ترقی کی گواہی دے رہی ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ جو تسلط کبھی صرف مغربی ممالک کے پاس تھا اب مشرقی ممالک تیزی سے شیئر کر رہے ہیں، جن کی شرکت اور اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مشرقی اقوام اب ترقی کی نئی رفتار حاصل کر رہی ہیں۔ ایک متوازی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جس طرح مشرقی ممالک عالمی سطح پر ترقی کر رہے ہیں، اسی طرح ہندوستان میں یہ مشرقی ریاستوں کا دور ہے۔ انہوں نے حکومت کے اس عزم کی تصدیق کی کہ آنے والے وقتوں میں مشرق میں موتیہاری مغرب میں ممبئی کی طرح نمایاں ہو جائے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گیا میں مساوی مواقع کا تصور کیا، جیسا کہ گروگرام، پٹنہ میں صنعتی ترقی پونے کی طرح، اور سورت کے مقابلے سنتھل پرگنہ میں ترقی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلپائی گوڑی اور جاج پور میں سیاحت جے پور کی طرح نئے ریکارڈ قائم کرے گی اور بیر بھوم کے لوگ بنگلورو کی طرح ترقی کریں گے۔انہوںنے کہاکہ مشرقی ہندوستان کو آگے بڑھانے کے لیے، بہار کو ایک ترقی یافتہ ریاست میں تبدیل کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج بہار میں تیز رفتار ترقی ممکن ہے کیونکہ مرکز اور ریاست دونوں کی حکومتیں بہار کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے 10 سالوں کے دوران، جب وہ مرکز میں برسراقتدار تھے، بہار کو صرف2 لاکھ کروڑ روپے ملے تھے، یہ تبصرہ کرتے ہوئے کہ یہ وزیر اعظم نتیش کمار کی قیادت والی حکومت کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد، ان کی حکومت نے بہار کے خلاف انتقام کی اس سیاست کو ختم کر دیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ گزشتہ 10 سالوں میں ان کے دور حکومت میں بہار کی ترقی کے لیے تقریباً9 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ اس سے چار گنا زیادہ ہے جو پچھلے نظام کے تحت فراہم کی گئی تھی، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ یہ فنڈنگ پورے بہار میں عوامی بہبود اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔وزیر اعظم نے حالیہ برسوں میں نکسلزم کے خلاف کی گئی فیصلہ کن کارروائی پر روشنی ڈالی جس سے بہار کے نوجوانوں کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چمپارن، اورنگ آباد، گیا، اور جموئی جیسے اضلاع ، جو کبھی ماو ¿نواز اثر و رسوخ کے زیر اثر تھے ، اب انتہا پسندی میں کمی دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان علاقوں میں جو کبھی ماو ¿نواز تشدد کے زیر سایہ تھے، اب نوجوان بڑے خواب دیکھ رہے ہیں اور ہندوستان کو نکسل ازم کی گرفت سے مکمل طور پر آزاد کرنے کے حکومت کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نعروں یا وعدوں پر نہیں رکتی بلکہ عمل سے ڈیلیور کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب ان کی حکومت کہتی ہے کہ وہ پسماندہ اور انتہائی پسماندہ برادریوں کے لیے کام کرتی ہے تو یہ عزم اس کی پالیسیوں اور فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا مشن واضح ہے: ہر پسماندہ فرد کی ترجیح، چاہے وہ پسماندہ علاقے ہوں یا پسماندہ طبقات، وہ حکومت کی ترجیحات میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہاں تک کہ ہندوستان کے سرحدی دیہات کو طویل عرصے سے آخری گاو ¿ں سمجھا جاتا تھا اور پیچھے چھوڑ دیا جاتا تھا، لیکن حکومت نے انہیں پہلے گاو ¿ںکے طور پر دوبارہ بیان کیا اور ان کی ترقی کو ترجیح دی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ او بی سی کمیونٹی نے طویل عرصے سے او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ دینے کا مطالبہ کیا تھا ، یہ مطالبہ ان کی مخلوط حکومت نے پورا کیا۔وزیر اعظم نے پچھلی حکومتوں پر تنقید کی کہ وہ غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلی برادریوں کے نام پر طویل عرصے سے سیاست میں مصروف رہیں اور وہ نہ صرف مساوی حقوق سے انکاری ہیں بلکہ اپنے خاندان سے باہر والوں کا احترام کرنے میں بھی ناکام رہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بہار آج ان کے غرور کو صاف دیکھ رہا ہے۔اس تقریب میں بہار کے گورنر عارف محمد خان، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، مرکزی وزراءجیتن رام مانجی، گری راج سنگھ، راجیو رنجن سنگھ، چراغ پاسوان، رام ناتھ ٹھاکر، نتیا نند رائے، ستیش چندر دوبے، ڈاکٹر راج بھوشن چودھری سمیت دیگر معززین موجود تھے۔ (اے این آئی)

اپنا تبصرہ بھیجیں